تھانہ کھڈیاں خاص پولیس نے ظلم کی داستان رقم کردی پولیس خود خواتین پر تشدد کر کے قبضہ کروا رہی ہےتھانہ کھڈیاں پولیس اچھو کباڑیہ قبضہ گروپ کو سٹے کے باوجود مدرسہ عائیثہ صدیقہ پر قبضہ کروادیا مدرسہ کی مالکہ اور دیگر مستورات پر پولیس کا تشدد الٹا مستورات کے خلاف مقدمہ درج مدرسہ کی مالکہ کا ڈی پی او قصور عمران کشور اور ار پی او شیخوپورہ رینج ڈاکٹر انعام وحید اور وزیر پنجاب سے نوٹس لینے کی اپیل واقعات کے مطابق عرصہ قبل بابا اسحاق نے کھڈیاں خاص میں مدرسہ عائیثہ صدیقہ قائم کیا جس میں کھڈیاں خاص اور دور دراز سے بچیاں دین کی تعلیم کے زیور سے آراستہ ہوتی رہی
بابا اسحاق کے ہاں بیٹی تھی جس کا نکاح مولوی اکرم سے ہو گیا بابا اسحاق 2008میں وفات پا گیا اور مہتمم اپنی دختر خدیجہ کو بنا دیا مولوی اکرم کی حرکات کی وجہ سے بابا اسحاق کی دختر خدیجہ بی بی نے 2018میں طلاق لے لی اور مدرسہ کی مہتمم ہونے اور مالکہ ہونے کی حثیت سے مدرسہ عائیثہ صدیقہ تعلیم و تدریس کا کام جاری تھا کہ ببر شیر ہنجاب پولیس تھانہ کھڈیاں خاص نے اچھو کباڑیہ اور مولوی اکرم سے بھاری نزرانہ وصول کر کے غنڈہ گردی کرتے ہوئے جواتین پر بے دریغ ہو کر تشدد کا نشانہ بنایا عاصمہ بی بی کے کان کی بالیاں چھین لی جس سے کان پھٹ گئے اور سٹے کے باوجود مدرسہ عائیثہ صدیقہ پر قبضہ مافیا کے سرغنہ اچھو کباڑیہ اور مولوی اکرم کو قبضہ کروادیا الٹا پولیس تھانہ کھڈیاں خاص نے سیاسی وڈیروں اور بھاری نزرانے کے عوض قانون کی دھجیاں اڑا ہوئے مستورات کے خلاف جھوٹا مقدمہ درج کر دیا